پی آئی اے کے عملے کا ایک اور رکن ‘فون اسمگلنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا
راولپنڈی: پاکستان میں موبائل فون اسمگل کرنے کے الزام میں پی آئی اے کی ایک اور سٹیورڈس کو معطل کر دیا گیا ہے جس کے بعد عملے کے ارکان کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔
تازہ ترین کارروائی گزشتہ ہفتے عملے کے پانچ ارکان کی معطلی کے بعد کی گئی جب حکام نے دبئی سے واپسی پر ان کے قبضے سے اسمارٹ فونز کا ذخیرہ برآمد کیا۔
عملے کے دو ارکان کو پہلے بھی اسی طرح کے الزامات پر برطرف کر دیا گیا تھا۔
پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ابوظہبی سے لاہور پہنچنے پر ایئر ہوسٹس کے قبضے سے اسمارٹ فونز ضبط کیے گئے۔
وہ پرواز پی کے 264 پر سوار تھیں، جو ہفتے کو لینڈ ہوئی۔ ایئرپورٹ پہنچنے پر کسٹم حکام نے اس کے قبضے سے متعدد مہنگے موبائل فون برآمد کر لیے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے ایئر ہوسٹس کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے انہیں 25 جنوری کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
انہیں تین دن میں تحریری جواب جمع کرانے کو کہا گیا تھا، جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے یا نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مزید تفتیش جاری ہے، اور اگر عملے کا رکن قصوروار پایا گیا تو اسے کمپنی کی پالیسی کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹم حکام کی جانب سے معمول کی چیکنگ کے دوران 78 سمارٹ فون برآمد ہونے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے پہلے ہی دو اسٹیورڈز سمیت پانچ ملازمین کو معطل کر دیا ہے اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔
پی آئی اے کے پانچ ملازمین کو 22 جنوری کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے۔